Ibn e Abbas تفسیر ابن عباس 소개
تعارف مؤلف تفسیر ابن عباس به
ابوطاہر محمدیعقوب الغير وز ابادی
اس تفسیری مجموعہ کے مؤلف و مرتب کا مکمل نام ابوالفظا ہرمحمد بن یعقوب بن محمد بن ابرہیم نجد الدین الشیرازی الشافعی ہے ۔ آپ شیر از شہر کے قریب ایک گاؤں " کازرون' میں ۷۴۹ ھجری بمطابق ۱۳۳۹ کو پیدا ہوئے ۔ بچپن سے ہی Ðہانت و تقویٰ کے آثار معصوم چہرے پر نمایاں تھے۔ آپ کی تعلیم کا علاقہ اور اساتیہ کا دائرہ یاصا وسع ہے۔ شروع شروع میں شیراز ہی سے تعلیم حاصل کی , پھر تحصیل علم کے لیے ایک اور شہر واسط کا رخ کیا ور پھر وہاں سے عروسب لاد بغداد کا رخ کیا جو اس وقت علم وفن کا مرکز تھا۔ پانچ برس تک یہاں کے اساتیہ فن سے فیض حاصل کیا ۔ پھر علم کا شوق انہیں کشاں کشاں دمشق میں امام تاج الدین السبکی کے ہاں لے گیا۔ آپ وہاں رہ کر کئ ب رس تک علم کی تشنگی بجھاتے رہے اور امام اسکی کے علوم کو اپنے دل و دماغ میں سمویا ۔ اسی طرح کچھ مورخین نے اشارہ ( قیل) کے ساتھ بیان کیا ہے کہ آپ نے امام ابن قیم کے سامنے بھی زانوئے تلمی طے کئے۔ پھر یہاں سے آپ بیت المقدس تشریف لے گئے اور وہاں کبار علمای سے خود علم حاصل کrtتے اور عام علمای کو اپنے علم سی مستفد 커트 رہے، تعلیم کایہ سلسلہ بیت المقدس میں قریبا دس سال تک چلta رہا۔ اس کے بعد آپ نے سیروا فی الارض (زمین میی ں نگاہ بصیرت کے ساتھ چو پھر و) کے ارشاد قرآنی کے مطابق اپنی طویل سیاحت کا آغاز کیا۔ اس میں اولا آپ نے حرمین شریفین کی زیارت کی پھر ایشیائے کو چک ، ترکی ، قاہرہ, کا سفر کیا۔ اس دوران آپ کا خاصا وقت مکہ مکرمہ میں گزرا۔ یہاں کے شیوخ و اکابر سے آپ نے علم حاصل کیا اور اصاغر کو اپنے علم سے فیضیاب کیا۔ بعض مورخین کے مطابق آپ نے ہndstanstan کا سفر بھی کیا ۔ بہر حال آپ کی سیاحت اور قیام مکہ کا عرصہ چودہ سال پر محیط ہے۔ پھر ۱۳۹۳ میں آپ نے سلطان احمد بن اولیس کی جانب سے بغداد آنے کی درخواست قبول کی ۔ کچھ عرصہ آپ سلطان سے وابستہ رہے پھر آداب سلطانی سے عدم موافقت کے باعث ایران چلے گئے کچھ عرصہ ر ہیں مقیم رہے۔ پھر جب کیا تب آپ وہیں تھے ۔ تا ہم تیمور آپ سے بڑے ادب سے پیش آیا لیکن اب منگولوں کے ہاتھوں اپنے اس بر باد شدہ شہر میں یپ ک رقت انگیز طبیعت زیادہ دیر تک نہ ٹھہر سکی۔ اب آپ نے فیصلہ کیا کہ کسی پر سکون گوشے میں بیٹھ کر خالص علمی کام کیا جائے اس کے لیے آپ نے جنوبی عرب کا انتخاب کیا۔ یہاں انہیں ایک گوشہ عافیت میسر آ گیا۔ جہاں بیٹھ کر انہوںآپ کو اپنے ہاں آنے کی دعوت دی ور سلطان کی استدعا پر آپ نے یمن کے قاضی القضاۃ ک ے عہدے کو رونق بخشی۔ پھر کچھ عرصہ بعد اس عہدہ سے معذرت کی اور اپنے علمی کاموں میں دوبارہ سے منہمک ہو گئے ۔ اس اثنای میں آپ نے دوبارہ حرم مکہ کا سفر بھی اختیار کیا ۔ مکہ جلد ہی واپس شہر زبیدہ کو لوٹ آئے پھر وہیں آپ نے جم کر علمی کام کیا اور القاموس , جیسی علمی لغت مر تب کی اور تنویر المقباس المعروف " تغییر ابن عباس " ہیں تالیف فرمائی , وادی علم کا یہ جلیل القدر را ہی علم و تحقیق کے اس مسلسل سفر میں ہی رہا یہاں تک کہ فرشتہ اجل آن پہنچا اور آپ ۲۰ شوال ۵۸۱۷ بمطابق ۳ جنوری ۱۴ ۱۵ کو عالم فانی سے عالم بقاط کی طرف چلے گئے۔
Tafseer e Ibn e Abbas [R.A] 저: Muhammad Bin Yaqoob Al Shirazi تفسیر ابن عباسؓ
우르두 Tafseer| 아르두 테프시르
다르세 니자미 | درس نامی
Wifaq ul Madaris | وفاق المدارس
ابوطاہر محمدیعقوب الغير وز ابادی
اس تفسیری مجموعہ کے مؤلف و مرتب کا مکمل نام ابوالفظا ہرمحمد بن یعقوب بن محمد بن ابرہیم نجد الدین الشیرازی الشافعی ہے ۔ آپ شیر از شہر کے قریب ایک گاؤں " کازرون' میں ۷۴۹ ھجری بمطابق ۱۳۳۹ کو پیدا ہوئے ۔ بچپن سے ہی Ðہانت و تقویٰ کے آثار معصوم چہرے پر نمایاں تھے۔ آپ کی تعلیم کا علاقہ اور اساتیہ کا دائرہ یاصا وسع ہے۔ شروع شروع میں شیراز ہی سے تعلیم حاصل کی , پھر تحصیل علم کے لیے ایک اور شہر واسط کا رخ کیا ور پھر وہاں سے عروسب لاد بغداد کا رخ کیا جو اس وقت علم وفن کا مرکز تھا۔ پانچ برس تک یہاں کے اساتیہ فن سے فیض حاصل کیا ۔ پھر علم کا شوق انہیں کشاں کشاں دمشق میں امام تاج الدین السبکی کے ہاں لے گیا۔ آپ وہاں رہ کر کئ ب رس تک علم کی تشنگی بجھاتے رہے اور امام اسکی کے علوم کو اپنے دل و دماغ میں سمویا ۔ اسی طرح کچھ مورخین نے اشارہ ( قیل) کے ساتھ بیان کیا ہے کہ آپ نے امام ابن قیم کے سامنے بھی زانوئے تلمی طے کئے۔ پھر یہاں سے آپ بیت المقدس تشریف لے گئے اور وہاں کبار علمای سے خود علم حاصل کrtتے اور عام علمای کو اپنے علم سی مستفد 커트 رہے، تعلیم کایہ سلسلہ بیت المقدس میں قریبا دس سال تک چلta رہا۔ اس کے بعد آپ نے سیروا فی الارض (زمین میی ں نگاہ بصیرت کے ساتھ چو پھر و) کے ارشاد قرآنی کے مطابق اپنی طویل سیاحت کا آغاز کیا۔ اس میں اولا آپ نے حرمین شریفین کی زیارت کی پھر ایشیائے کو چک ، ترکی ، قاہرہ, کا سفر کیا۔ اس دوران آپ کا خاصا وقت مکہ مکرمہ میں گزرا۔ یہاں کے شیوخ و اکابر سے آپ نے علم حاصل کیا اور اصاغر کو اپنے علم سے فیضیاب کیا۔ بعض مورخین کے مطابق آپ نے ہndstanstan کا سفر بھی کیا ۔ بہر حال آپ کی سیاحت اور قیام مکہ کا عرصہ چودہ سال پر محیط ہے۔ پھر ۱۳۹۳ میں آپ نے سلطان احمد بن اولیس کی جانب سے بغداد آنے کی درخواست قبول کی ۔ کچھ عرصہ آپ سلطان سے وابستہ رہے پھر آداب سلطانی سے عدم موافقت کے باعث ایران چلے گئے کچھ عرصہ ر ہیں مقیم رہے۔ پھر جب کیا تب آپ وہیں تھے ۔ تا ہم تیمور آپ سے بڑے ادب سے پیش آیا لیکن اب منگولوں کے ہاتھوں اپنے اس بر باد شدہ شہر میں یپ ک رقت انگیز طبیعت زیادہ دیر تک نہ ٹھہر سکی۔ اب آپ نے فیصلہ کیا کہ کسی پر سکون گوشے میں بیٹھ کر خالص علمی کام کیا جائے اس کے لیے آپ نے جنوبی عرب کا انتخاب کیا۔ یہاں انہیں ایک گوشہ عافیت میسر آ گیا۔ جہاں بیٹھ کر انہوںآپ کو اپنے ہاں آنے کی دعوت دی ور سلطان کی استدعا پر آپ نے یمن کے قاضی القضاۃ ک ے عہدے کو رونق بخشی۔ پھر کچھ عرصہ بعد اس عہدہ سے معذرت کی اور اپنے علمی کاموں میں دوبارہ سے منہمک ہو گئے ۔ اس اثنای میں آپ نے دوبارہ حرم مکہ کا سفر بھی اختیار کیا ۔ مکہ جلد ہی واپس شہر زبیدہ کو لوٹ آئے پھر وہیں آپ نے جم کر علمی کام کیا اور القاموس , جیسی علمی لغت مر تب کی اور تنویر المقباس المعروف " تغییر ابن عباس " ہیں تالیف فرمائی , وادی علم کا یہ جلیل القدر را ہی علم و تحقیق کے اس مسلسل سفر میں ہی رہا یہاں تک کہ فرشتہ اجل آن پہنچا اور آپ ۲۰ شوال ۵۸۱۷ بمطابق ۳ جنوری ۱۴ ۱۵ کو عالم فانی سے عالم بقاط کی طرف چلے گئے۔
Tafseer e Ibn e Abbas [R.A] 저: Muhammad Bin Yaqoob Al Shirazi تفسیر ابن عباسؓ
우르두 Tafseer| 아르두 테프시르
다르세 니자미 | درس نامی
Wifaq ul Madaris | وفاق المدارس
더 보기