Alamgiri فتاوٰی عالمگیری 소개
یہ حقیقت ہے کہ عالمگیر کے عہد حکومت سے قبل اسلامی دنیا میں فقہ کی کئی مستند کتابیں رائج تھیں, لکن برصغیر پاک و ہnd تو درکنار پوری اسلامی دنیا میں فقہ حنفی میں کوئی ایسی کtab موجود نہ تھی جس سے ایک عام مسلم ان ان سانی کے ساتھ کسی مسئلہ کو اخی کرسکے اوراحکام شرعیہ سے بخوبی واقف ہو سکے, خود اورنگ زیب کو اس کا خاص خیال تھا کہ تمام مس مان ان دینی مسائل پر عمل کیسے کریں جنہیں فقہ حنفی کے علما و اکابر واجب العمل سمجھتے ہیں, لیکن مشکل یہ ت ھی کہ علما فقہا کے اهموعوں میں کچھ اس طرح مل گئے تھے کہ جب تک کسی شخص کو فقہ میں مہارت تامہ حاصل نہ ہو ور بہت سی مبسوط کتابیں اسے میسر نہ ہو۔ صریح مسائل, نیز حکم صحیح کا معلوم کرنااس کے لیے ناممکن تھا۔ اس خیال کے پیش نظر اورنگزیب عالمگیرنے علمائے دہلی کے علاوہ سلطنت کے اطراف سے ایسے علما جمع کییے جنہں علم فقہ میں کافی دستگاہ تھی اورانہیں حکم دیا کہ مختلف کتابوں کی مدد سے ایک ایسی جامع اور مستند کتاب تیار کریں جس میں نہایت تحقیق و تدقیق کے ساتھ یہ تمام مسائل جمع کیے جائیں تاکہ قاضی اور مفتی نیز دیگر تمام مسلمان علم فقہ کی بہت سی کتابیں جمع کرن ے اور ان کی ورق گردانی سے بے نیاز ہوجائیں۔
더 보기